کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین آزادی اظہار نہیں : روسی صدر پوتن
پیوٹن گستاخانہ خاکوں کے خلاف بول پڑے -وزیراعظم عمران خان نے پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن
نے ایک قابل ذکر بیان میں کہا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین
آزادی اظہار میں شمار نہیں ہوتی بلکہ یہ "مذہبی آزادی کی خلاف ورزی اور لوگوں
کے مقدس جذبات کی خلاف ورزی ہے۔"
ان کا یہ بیان فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ان بیانات کے بالکل برعکس ہے جنہوں نے گزشتہ سال گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے فیصلے پر فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ میکرون نے کہا تھا کہ فرانس
"کارٹون بنانا نہیں چھوڑے گا۔"
روسی خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق، روسی صدر نے جمعرات کو ماسکو میں
اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی۔
انہوں نے نازیوں کی تصاویر
پوسٹ کرنے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ایسی کارروائیاں "انتہا پسند انتقامی
کارروائیوں کو جنم دیتی ہیں۔" اس کے بعد پوتن نے مثال کے طور پر چارلی ہیبڈو
کے دفتر پر حملے کا حوالہ دیا۔
" کہ ہماراملک روس کثیر النسل اور کثیرالمذہبی ملک
کے طور پر ابھرا ہے ، اس لیے روسی ایک دوسرے
کی روایات کا احترام کرنے کے عادی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پوتن نے کہا،
کچھ دوسرے ممالک میں، یہ احترام کم ہی پایا جاتا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے روس
کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے ریمارکس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان سے ان
کے موقف کی تصدیق ہوئی ہے۔۔
" وزیراعظم عمران خان
نے کہا
میں صدر پیوٹن کے اس بیان کا خیرمقدم کرتا ہوں جو میرے پیغام کی تصدیق کرتا ہے کہ ہمارے نبی پاک صلی
اللہ علیہ وسلم کی توہین 'آزادی اظہار' نہیں ہے۔"
وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ
”وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ "ہم سب مسلمانوں کو، خاص کر مسلم
رہنماؤں کو، اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس خاص پیغام کو غیر مسلم دنیا کے رہنماؤں تک
پہنچانا چاہیے۔"
“